Daily Archives: March 10, 2016

گلگت: گلگت بلتستان میں عوامی ملکیتی زمینوں کو خالصہ سرکار قرار دے کر قبضہ کرنا غیر قانونی ،غیر اخلاقی اور عالمی قوانین کے خلاف ورزی ہے، چئیرمین: قراقرم نیشنل موومنٹ|PASSUTIMESاُردُو

12143214_1695747624045125_4848738497103220128_nگلگت: جمعرات، 10 مارچ، 2016ء – پھسو ٹائمز اُردُو (خبرنگار خصوصی) قراقرم نیشنل موومنٹ کے مرکزی چیئر مین محمد جاوید نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں عوامی ملکیتی زمینوں کو خالصہ سرکار قرار دے کر قبضہ کرنا غیر قانونی ،غیر اخلاقی اور عالمی قوانین کے خلاف ورزی ہے جس کے خلاف گلگت بلتستان کی قوم اٹھ کھڑی ہوجائے گی کیوں کہ یہ وقت ہے آج بھی ہم کھڑے نہیں ہونگے تو اور کبھی کھڑے نہیں ہوسکیں گے ۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان اقوام متحدہ کے قرار دادوں کے مطابق ایک متنازعہ خطہ ہے جس کی ایک انچ زمین پر بھی قبضہ کرنا اقوام متحد ہ کے قوانین کے سخت خلاف ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔چیئر مین KNMمحمد جاوید نے کہا خالصہ سرکار قرار دے کر زمینوں کی بند ر بانٹ کرنا حکومت پاکستان کا شیوا بنا ہے جس نے آج سے پہلے بھی ایسے غیر قانونی اقدام کئے ہیں جن میں اقصائے چین جو ہنزہ کے کہیں کلو میٹر علاقہ تھا کو حکومت چین کو دے دیا جس کی اگر قیمت لگایا جائے تو آج اربوں ڈالر بنتی ہے ۔انہوں نے کہا کوہستان اور چترال بھی گلگت بلتستان کا حصہ تھے جن کو بعد میں حکومت پاکستان نے ایک سازش کے تحت گلگت بلتستان سے الگ کرکے KPKکو دیا اور اس طرح آہستہ آہستہ گلگت بلتستان کے تمام علاقوں کو غیر قانونی طور پر حکومت پاکستان اپنے قبضہ میں لینا چاہتی ہے جس کو گلگت بلتستان کے عوام کبھی ہونے نہیں دینگے کیوں کہ آج گلگت بلتستان کے ہر شخص میں یہ شعور آیا ہے کہ پاکستان گلگت بلتستان پر غیر قانونی طور پر قابض ہے ۔انہوں نے کہا اگر اقتصادی راہداری کے لئے زمینوں کی ضرورت ہے تو گلگت بلتستان کو تیسرا فریق سمجھتے ہوئے دوبارہ عمرانی معاہدہ کرے تو ہم زمینیں دینے کے لئے تیا ر ہیں ۔

گلگت: سب ڈو یژ نل مجسٹر یٹ گلگت نے د فعہ 144 کے تحت منا ور میں خا لصہ سر کا ر ارا ضی پر تعمیرا ت کر نے ، درخت لگا نے ، بلا سٹنگ کر نے اور تعمیرا تی مٹیر یل لے جا نے پر مکمل پا بند ی عا ئد کر د ی ہے|PASSUTIMESاُردُو

1ba1e809-e454-416a-bdfa-923c21746e84.jpg

File Photo

گلگت: جمعرات، 10 مارچ، 2016ء – پھسو ٹائمز اُردُو (پ ر)  سب ڈو یژ نل مجسٹر یٹ گلگت نے د فعہ 144 کے تحت منا ور میں خا لصہ سر کا ر ارا ضی پر تعمیرا ت کر نے ، درخت لگا نے ، بلا سٹنگ کر نے اور تعمیرا تی مٹیر یل لے جا نے پر مکمل پا بند ی عا ئد کر د ی ہے زرا ئع کے مطا بق پا بند ی کا اطلا ق روا ں مہینے کی 31 تا ریخ تک ہو گا علا وہ از یں ڈسٹر کٹ مجسٹر یٹ گلگت نے دفعہ 144 کے تحت ضلع بھر میں و فا قی تعلیمی بو رڈ کے تحت میٹر ک کے امتحا نا ت کے دورا ن امتحا نی مرا کز کے اطرا ف میں 200 گز کے فا صلے پر غیر متعلقہ افراد کے دا خلے پر پا بند ی عا ئد کر د ی ہے زرا ئع کے مطا بق پا بند ی کی کا مقصد طلبا ء کو پر سکو ن ما حو ل کو امتحا ن دینے کا مو قع فرا ہم کر نا ہے یہ حکم نا مہ امتحا نا ت کے اختتا م تک نا فذ العمل رہیگا ۔

گلگت:و زیر اعلیٰ گلگت بلتستا ن کا جر منی کا دور ہ انتہا ئی اہمیت کے حا مل ہے، سینئر صوبائی وزیر حاجی محمد اکبر تابان|PASSUTIMESاُردُو

77eef133-3b25-479d-8ff0-3c2e1dc6113aگلگت: جمعرات، 10 مارچ، 2016ء – پھسو ٹائمز اُردُو (پ ر) سینئر صو با ئی وز یر حا جی محمد اکبر تابا ن نے کہا ہےکہ سیا سی مخا لفین کو علا قے کی تر قی ہضم نہیں ہو رہی ہے انہیں چا ئیے کہ علا قے کے وسیع تر مفا د کے تحت اپنی تما م تر تو جہ خطے کی تعمیرو تر قی اور عوا م کو فلا ح و بہبو د پر مر کو ز کر یں تنقید برا ئے تنقید کے ز ریعے خطے کے پر امن ما حو ل کو سبو تا ژ نہ کیا جا ئے بد ھ کے رو ز جا ر ی اپنے ایک بیا ن میں صو با ئی و زیر بر قیا ت نے کہا ہیکہ و زیر اعلیٰ گلگت بلتستا ن کا جر منی کا دور ہ انتہا ئی اہمیت کے حا مل ہے ان کے دو ر ے کے دورا ن گلگت بلتستا ن اور جر منی کے در میا ن با ہمی امور پر تفصیلی گفت و شنید ہو ئی ہے اور گلگت بلتستا ن کی سیا حت و ثقا فت کو عا لمی سطح پر فرو غ دیا جا ئیگا صو با ئی حکو مت گلگت بلتستا ن کی تر قی چا ہتی ہے انہو ں نے کہا ہیکہ سیا سی بیا ن با ز یو ں سے کچھ حا صل نہیں ہو گا اور نہ ہی سا ز شو ں سے عوا م کو بیو قوف بنا یا جا سکتا ہے گلگت بلتستا ن کی تعمیر و تر قی اور خو شحا لی کیلئے تما م شر ا کت دار اجتما عی طور پر سنجید ہ ہو جا ئے تو و ہ دن دور نہیں کہ خطہ پا ئیدا ر تر قی کی را ہ پر گا مز ن ہو گا ۔

گلگت: ضلع ہنز ہ اور ضلع نگر کے ڈ پٹی کمشنراپنے اپنے اضلا ع میں قدر تی آ فا ت کے دو را ن انسا نی آ با د ی کی حفا ظت کو یقینی بنا نے کیلئے محکمہ تعمیرا ت کیسا تھ مل کر پلا ن تیا ر کرے، چیف سیکریٹری سید طاہر حسین|PASSUTIMESاُردُو

CS GB Tahirگلگت: جمعرات، 10 مارچ، 2016ء – پھسو ٹائمز اُردُو (پ ر)  چیف سیکر یڑ ی گلگت بلتستا ن سید طا ہر حسین نے ضلع گلگت ، ضلع ہنز ہ اور ضلع نگر کے ڈ پٹی کمشنر کو ہدا یت کی ہے کہ و ہ اپنے اپنے ا ضلا ع میں قدر تی آ فا ت کے دو را ن انسا نی آ با د ی کی حفا ظت کو یقینی بنا نے کیلئے محکمہ تعمیرا ت کیسا تھ مل کر پلا ن تیا ر کر ے اور بو قت ضرورت انسا نی آ با د ی کو محفو ظ مقا ما ت پر منتقل کر ے تا کہ نقصا نا ت نہ ہو تفصیلا ت کے مطابق چیف سیکر یڑ ی گلگت بلتستا ن کے ز یر صدا ر ت قدر تی آ فا ت سے نمٹنے کے حوا لے سے اہم اجلا س ہو ا ضلع گلگت ، ضلع ہنز ہ اور ضلع نگر کے ڈ پٹی کمشنر نے اپنے اپنے اضلا ع کے حوا لے سے چیف سیکر یڑ ی کو تفصیلی بر یفنگ د ی اس مو قع پر سید طا ہر حسین نے متعلقہ ذ مہ دا ر ن کو یہ بھی ہدا یت کی کہ ایسے اقدا ما ت کئے جا ئیں کہ قدر تی آ فا ت کے با عث متا ثر ین کو فور ی ر یلیف بہم پہنچ سکے اجلا س میں ڈ پٹی کمشنر ضلع گلگت نے حرا مو ش اور بگرو ٹ ، ڈپٹی کمشنر ہنز ہ نے حسن آ با د اور ڈ ی سی نگر نے پھکر اور میا چھر میں ممکنہ قدر تی آ فا ت سے ہو نے وا لے نقصا نا ت اور انتظا ما ت سے متعلق تفصیلا ت سے آ گا ہ کیا اجلا س میں ڈا ئر یکٹر جنر ل گلگت بلتستا ن ڈیز ا سٹر منیجمنٹ اتھا رٹی عا صم ر ضا و دیگر متعلقہ حکا م شر یک تھے ۔

دو دھشت گرد |تحریر : ڈاکٹر محمد زمان داریلی |PASSUTIMESاُردُو

Dr Zaman 6دو دھشت گرد |تحریر : ڈاکٹر محمد زمان داریلی |PASSUTIMESاُردُو

دوستو زیر نظر تصویر میں نظر آنے والے افراد وہ ہیں جو نہ تو نیو یارک کے ٹوِن ٹاورز گرانے میں ملوث تھے نہ یہ پیرس بمبنگ میں ملوث تھے نہ ان دونوں نے کوہستان ہربن کے مقام پر مسافروں کو بسوں سے اتار کے بےدردی سے قتل کرنے میں ملوث ہیں نہ یہ لولوسر واقع میں ملوث قرار دیئے گئے ہیں نہ بونر داس واقع میں مطلوب ہیں نہ یہ دونوں نگرل روڈ پر شناختی کارڈ دیکھ کے مارے جانے والے واقع میں نامزد ملزم تھے نہ یہ دونوں 88کے جنگ وجدل میں ملوث تھے ان دونوں کا یہ قصور ھے کہ ان دونوں نے سکول میں لب پہ آتی ھے دعا بن کے تمنا میری پاک سرزمین سائیہ خداائے ذولجلال پڑھا ھے یہ دونوں ہر سال14 اگست کو سبز ہلالی پرچم اُٹھا کر یوم آذادی مناتے آئے ہیں ان کے اباوُ اجداد سے تادم پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے آئے ہیں تو سن لو یہ ایڈوکیٹ شہباز ھے ان کا تعلق ہیرا موش سے ھیے بچے کا نام زوہیب اللہ ھے جن کا تعلقداریل پھوگچ سے ھے ان دونوں میں ایک چیز مشترک ھے وہ یہ کہ دونوں کٹھپتلی حکمرانوں کے زیر اثر پولیس گردی کی فائلوں کے ریکارڈ میں 6/7 انسداد دھشت گردی کے کالے قانون کے زیر عتاب آئے ہیں۔

ایڈوکیٹ شہباز نے مصوم زوھیب کی عدالت میں مفت پیروی کی تھی ایڈوکیٹ شہباز کو ایسے انسانی ہمدردی اور فلاہی کاموں اور حکمرانوں کے ظلم وذیادتیوں کے خلاف آواز اُٹھانے پر دھشت گرد قرار دیا گیا ھے ظلم کی انتہا دیکھو ایڈوکیٹ شہباز مقپون داس سے 50 کلو میٹر دور گلگت شہر میں ھونے کے باوجود مقپون داس فائرنگ کے واقع میں ملوث قرار دے کر ان پر دھشت گردی سمیت مختلف مقدمات میں نامزد کیا گیا اور زوہیب کو پولیس کے ہاتھوں لگنے والی گولی کے خود کے زخموں کا زمہ دار قرار دے کر دھشت گرد قرار دیا گیا واہ رے ظالم سماج ظالمو اتنا ظلم کرو جو کل دیت بھی دے سکو اتنا جھوٹ بولو جس پر دنیا اعتبار بھی کر سکے ان دونوں شہباز اور زوہیب کا ایک اور گناہ بھی ھے جو شاید سب سے بڑا گناہ ہے وہ ھے ان دونوں کا تعلق بےآئین دھرتی گلگت بلتستان سے ھے بے آئین دھرتی کے کٹھ پتلے اور لٹھ پتلے جعلی حکمران یاد رکھنا چیونٹی بھی ہاتھی کی موت کا سبب بن سکتی ھے یہ تو پھر بھی اکیسوی صدی کے جیتے جاگتے انسان ہیں ایڈوکیٹ شہباز اور مصوم بہادر بے آئین دھرتی کے سپوتوں کے نام کسی کے لکھے ھوئے چندانقلابی اشعار کالی راتوں کے سائے ڈھلنے کو ہیں ستم زدوں کے دن اب بدلنے کو ہیں دیوانوں پہ جو گزری سو گزری زخم خوردہ اب پھر مچلنے کو ہیں قتل گاہوں سے پرچم اٹھا لائے ہیں عاشقوں کے قافلے پھر نکلنے کو ہیں نئی بیڑیاں لاو نئے دار سجاو کہ یار یاروں سے بیتاب ملنے کو ہیں صبح نور سے پہلے خوب چھاتی ہے رات اب فجر کی اذاں ہم سننے کو ہیں آخری سانسیں ہیں خزاوں کی ڈٹے رہنا باغبانو۔ چمن میں پھول کھلنے کو ہیں انقلابی اشعار


پھسو ٹائمز اُردُو کی اشاعت مورخہ 10 مارچ،2016ء